Love ❤️ and sad 😭 poetry
Sad 😭 and love ❤️ poetry
ہمارے خون کے پیاسے پشیمانی سے مر جائیں
اگر ہم ایک دن اپنی ہی نادانی سے مر جائیں
اذیت سے جنم لیتی سہولت راس آتی ہے
کوئی ایسی پڑے مشکل کہ آسانی سے مر جائیں
ادھوری سی نظر کافی ہے اس آئینہ داری پر
اگر ہم غور سے دیکھیں تو حیرانی سے مر جائیں
بنا رکھی ہیں دیواروں پہ تصویریں پرندوں کی
وگرنہ ہم تو اپنے گھر کی ویرانی سے مر جائیں
اگر وحشت کا یہ عالم رہا تو عین ممکن ہے
سکوں سے جیتے جیتے بھی پریشانی سے مر جائیں
کہیں ایسا نہ ہو یا رب کہ یہ ترسے ہوئے عابد
تری جنت میں اشیا کی فراوانی سے مر جائیں...!!!
______________***_____________
تمہاری مسکراہٹ میں مہکتی شام کا
جادو
تمہاری گفتگو میں موسم گل کی
فسوں کاری
تمہارے پیرہن پر خواہشوں کی تتلیاں
رقصاں
تمہارے رس بھرے ہونٹوں سے ہر دم
پھوٹتے نغمے
تمہارے خوبرو چہرے پہ یہ مستی بھری
آنکھیں
فضا میں دلکشی تقسیم کرتے خوشنما
عارض
حسیں شانوں پہ لہراتی ہوئی کالی
سیاہ زلفیں
تمہارے دل نشین پیکر کی یہ خوشبو
بھری سج دھج
کسی جادو سے کیا کم ھے ...!!!!
_______________***____________
درد کی دل پہ حکومت تھی کہاں تھااس وقت
جب مجھےتیری ضرورت تھی کہاں تھا اس وقت
موت کے سکھ میں چلا مجھے دیکھنے کو
زندہ رہنے کی مصیبت تھی کہاں تھااس وقت
دل کے دریاؤں اب ریت ہےصحراؤں کی
جب مجھے تم سےمحبت تھی کہاں
تھااس وقت
____________***____________
تم اپنا رنج و غم اپنی پریشانی مجھے دے دو تمہیں غم کی قسم اس دل کی ویرانی مجھے دے دو
یہ مانا میں کسی قابل نہیں ہوں ان نگاہوں میں برا کیا ہے اگر یہ دکھ یہ حیرانی مجھے دے دو
میں دیکھوں تو سہی دنیا تمہیں کیسے ستاتی ہے کوئی دن کے لئے اپنی نگہبانی مجھے دے دو
وہ دل جو میں نے مانگا تھا مگر غیروں نے پایا ہے بڑی شے ہے اگر اس کی پشیمانی مجھے دے دو....
__________***___________
جانے والے اتنا بتا دو پھر تم کب تک آؤ گے
پھول بھی اب مرجھانے لگے ہیں، بولو کب اپناؤ گے
رات کی تنہائی میں جب بھی یاد ہماری آئے گی
نیند تمہاری اڑ جائے گی اور بہت گھبراؤگے
پیروں کی زنجیریں کاٹو اور ہمت سے کام بھی لو
ورنہ قید میں رہ کر یوں ہی جیون بھر پچھتاؤ گے
دنیا کی اک ریت پرانی، ملنا اور بچھڑنا ہے
ایک زمانہ بیت گیا ہے تم کب ملنے آؤ گے
اب نہیں آتا ہے سندیسہ کوئی تمہاری نگری سے
کس کو تھا معلوم کہ تم بیگانے سے ہو جاؤ گے
پھولوں کے دن بیت نہ جائیں آؤ آؤ آ بھی جاؤ
کب تک جھوٹے وعدوں سے تم اعظمؔ کو بہلاؤ گے
_____________***_____________
Comments
Post a Comment