Best poetry about youths action in the social evolution

 اے امت مسلمہ کے لاپرواہ نوجوان... 
کوئی جواز فراہم کرو




اے امت مسلمہ کے لاپرواہ نوجوان..
کوئی جواز فراہم کرو
کہ میں... 
تمھاری بہادی کے قصے لکھ سکوں... 
میں لکھوں... 
یہ جو ابھی نقاب پوش شہسوار،
گھوڑے کی سموں سے چنگاریاں اڑاتا گیا ہے... 
اسے اور کوئی غم نہ تھا... 
سوائے اس کے...
کہ...
خدا کے دین کی حرمت پہ 
بہت سے ہاتھ اٹھے تھے...
یہ سوال اٹھے تھے...
کیا اب کوئی محمد بن قاسم،
طارق بن زیاد، 
صلاح الدین ایوبی نہیں بچا...؟؟؟ 

میں لکھوں... 
یہ جو ابھی نقاب پوش شہسوار،
آنکھوں کی سرخی میں طوفان لپیٹے گزرا ہے... 
اسے اور کوئی غم نہ تھا... 
سوائے اس کے، 
کہ
بد شکل بونوں کی محفل میں یہ 
قہقہے لگا کر،
روز یہ کہا جاتا تھا... 
خدا پرستوں کی بستی میں،
اب کوئی قد آور نہیں رہا... 
عصمتوں کا محافظ، 
کوئی غیرت مند دلاور نہیں رہا...

مجھے جواز دو...
میں لکھوں... 
یہ جو ابھی نقاب پوش شہسوار،
بجلی کی سرعت سے،
سرپٹ آندھی کی مانند گزرا ہے...
اسے اور کوئی غم نہ تھا... 
سوائے اس کے
کہ...
اس کے رسول ﷺ کی امت پہ
امتحان سخت آیا تھا...
اس کی خدا سے محبت کے
امتحان کا وقت آیا تھا... 

میں لکھوں... 
یہ جو نقاب پوش شہسوار،
دھول میں اٹا بے حال ہے،
مگر پھر بھی گھوڑے کی پشت پہ سوار،
گزرا ہے.. 
اسے اور کوئی غم نہ تھا... 
سوائے اس کے، 
کہ... 
سیاہ صورت مخلوق نے،
مظلوموں کی بستی پہ یلغار کر رکھی تھی.. 
معصوم سفید لاشوں کی بھرمار کر رکھی تھی...

اے امت مسلمہ کے لاپرواہ نوجوان...
مجھے جواز دو...
کسی روز 
میں بھی کھڑکی کی چوکھٹ پہ 
قلم ورق رکھ کر، 
روشن آنکھیں لیے، 
مرثیے نہیں...
فتح اور عظمت کے،
نغمے لکھوں...



*جہادفرض_عین_ہے*
*نبراس_العلم_والجہاد*

Comments

Popular posts from this blog

Poetry New Urdu with pictures||Best ghazal and tea poetry

Best lovely poetry

English POEM DREAM motivation